Tuesday 31 January 2017

عالمی یوم سرطان(کینسر)

عالمی یوم سرطان(کینسر)
(World Cancer Day, विश्व कैंसर दिवस)
4 فروری
عالمی یوم سرطان ہر سال ۴ فروری کو منایا جاتا ہے. جدید دنیا میں کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس سے سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں اور دنیا میں اس بیماری کی زد میں سب سے زیادہ مریض ہیں. تمام کوششوں کے باوجود کینسر کے مریضوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے. اسی وجہ سے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے ہر سال 4 فروری کو عالمی یوم سرطان  کے طور منانے کا فیصلہ کیا تاکہ لوگوں کو اس مہلک بیماری سے ہونے والے نقصان سے آگاہ کیا جا سکے. ایسا مانا جا رہا ہے 2030 تک کینسر کے مریضوں کی تعداد 1 کروڑ سے بھی زیادہ ہو سکتی ہیں. ایک اندازے کے مطابق 2005 میں 7.6 ملین افراد کینسر سے موت کی آغوش چلے میں گئے. اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے مرنے سے اور عالمی سطح پر اس بیماری کے پھیلنے سے سب فکر مند ہیں.
آغاز
عالمی یوم سرطان پہلی مرتبہ ۲۰۰۵ میں منایا گیا تھا اور تب سے ہر سال اس دن کو کینسر کے تئیں لوگوںمیں بیداری لانے کے لیے منایا جارہا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس دن تمام صحت تنظیموں نے بیداری پھیلانے کا فیصلہ لیا ہے. ہندوستان ان ممالک میں سرفہرست ہے جہاں تمباکو اور دیگر منشیات کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے. کینسر ایک ایسی مہلک  بیماری ہے جس کا علاج تو ابھی تک ممکن نہیں ہو پایا ہے لیکن اس پر قابو پانا اور اس سے بچاؤ ممکن ہے.کسی کو اگر یہ مرض لاحق ہوجائے تو اس سے چھٹکارا پانا گرچہ مشکل ہے لیکن نا ممکن نہیں ہے۔ مریض اگر کامل یقین اور قوت ارادی سے اس بیماری کا سامنا کرے اور صحیح وقت پر علاج کرائے تو  اس کا علاج ممکن ہو جاتا ہے. یہ بھی جان لینا چاہئے کہ کینسر سے بچنے کے لیے علاج سے بہتر احتیاط ہے۔
احتیاط وہوشیاری:
کینسر سے بچنے کے لئے تمباکو کی مصنوعات کا استعمال نہ کیا جائے۔ کینسر کا خطرہ بڑھانے والے انفیکشن سے احتیاط لازمی ہے۔ چوٹ وغیرہ کا وقت پر علاج کرنے کے ساتھ خود کو ہمیشہ صحت مند رکھنے کی کوشش کی جائے۔ کینسر کے زیادہ تر کیس پھیپڑے اور گالوں میں سامنے آتے ہیں جو تمباکو نوشی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں علاج انتہائی پیچیدہ ہوجاتا ہے اور مریض کے بچنے کا امکان کم رہتا ہے۔  آج کل خواتین کے پستان میں کینسر کے معاملات بھی بہت زیادہ سامنے آئے ہیں۔ یہ بھی بڑا خطرناک ہوتا ہے۔ اس میں بہت زیادہ زخم ہوجاتا ہے۔ اگر صحیح وقت پر اگر اس کی علامات کی پہچان کر کے علاج شروع کیا جائے تو اس کا علاج انتہائی آسان اور سادہ بن جاتا ہے. کینسر کا سب سے زیادہ خطرہ ان نوجوانوں کو رہتا ہے جو آج کل کی بھاگ دوڑ بھری زندگی میں خود کو کشیدگی بچانے کے لئے سگریٹ نوشی کا سہارا لیتے ہیں.دنیا کو کینسر کے مہلک مرض سے نجات دلانے کے لیے ہم سب کو قدم بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے آپ کو تمباکو نوشی سے بچانے ساتھ اپنے رشتہ داروں اور ملنے جلنے والوں کو تمباکو، سگریٹ، شراب اور دیگر منشیات سے بچنے کی تلقین کریں۔
کینسر کیا ہوتا ہے
جسم کے خلیات کے گروپ کی غیر بے قابو  اضافہ کینسر ہے. جب یہ خلیے ٹشو کو متاثر کرتے ہیں تو کینسر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتا ہے. کینسر کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے. لیکن اگر کینسر کا صحیح وقت پر پتہ نہ لگایا گیا اور اس کا علاج نہیں کیا گیا تو اس سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے. کینسر کی کئی قسمیں ہیں۔ سو سے زیادہ شکلیں اس کی اب تک سامنے آچکی ہیں۔ جیسے- پستان  کینسر، سروائكل کینسر، دماغ میں کینسر، بون کینسر، مثانے میں کینسر، پینكرياز  میں کینسر، پروسٹیٹ کینسر، بچہ دانی میں کینسر، گردے میں کینسر، پھیپھڑوں میں کینسر، جلد میں کینسر، پیٹ میں کینسر، تھائرائڈ کینسر، منہ کا کینسر، گلے کا کینسر وغیرہ.
کینسر کی وجوہات:
کینسر کئی طرح کا ہوتا ہے اور ہر کینسر کے ہونے کے الگ الگ وجوہات ہیں. لیکن کچھ اہم اسباب ایسے بھی ہیں جن سے کینسر ہونے کا خطرہ کسی کو بھی ہو سکتا ہے جیسے:
وزن بڑھنا یا موٹاپا.
زیادہ جسمانی سرگرمی نہ ہو.
الکوہل  اور منشیات کا زیادہ مقدار میں استعمال کرنا.
کینسر میں متناسب غذا نہ لینا.
اپنے  معمول میں ورزش کو شامل نہ کرنا.
کینسر کے دیگر اسباب:
کینسر جینیاتی بھی ہو سکتا ہے. کئی مرتبہ کینسر سے متاثر ماں یا باپ کے جین بچے میں بھی آ جاتے ہیں جس سے بچے کو مستقبل میں کینسر ہونے کا خدشہ رہتاہے.
کسی سنگین بیماری کی وجہ سے بھی آپ کو کینسر ہو سکتا ہے. یعنی اگر آپ کسی سنگین بیماری کے لئے ادویات لے رہے ہیں تو ان ادویات کے ضمنی اثرات کی وجہ سے آپ کینسر کے شکار ہو سکتے ہیں.
کئی بار عمر کے بڑھنے کے ساتھ بھی جسم میں چستی پھرتی نہیں رہتی اور عمر کے ایک پڑاؤ پر انسان بیمار پڑنے لگتا ہے، ایسے میں بھی کینسرے ہونے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
کچھ اہم کینسر
ملک میں سب سے زیادہ کینسر سے موت کے واقعات کینسر کے ان واقعات میں سامنے آئے ہیں:
خواتین میں بریسٹ کینسر، رحم (بچہ دانی) کینسر اور سروائكل کینسر سے سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔
مردوں میں سب سے زیادہ موت پھسپھس(Pleura) پیٹ، جگر، كولیسٹرول اور برین کینسر سے ہوتی ہے.

کینسر سے مرنے والے میں خواتین کا فیصد مردوں سے زیادہ ہے.

No comments:

Post a Comment