Monday 8 September 2014

عالمی یوم خواندگی

(انگریزی سے ترجمہ)
عالمی یوم خواندگی
عالمی  یوم خواندگی ۸؍ ستمبر ۲۰۱۰ سے ہر سال منایا جاتا ہے۔ پہلی مرتبہ ۱۹۶۶ میں یونیسکو کی جانب سے منایا گیا گیا تھا۔ بین الاقوامی یوم خواندگی مختلف کمیونٹیز اور دیگر افراد کے لیے خواندگی کی اہمیت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ جہالت کی لعنت کا شکار ہے۔ ان ان پڑھ لوگوں میں بڑی اکثریت خواتین کی ہے۔ اگرچہ گذشتہ صدیوں نے ہم نے سائنس  اور دیگر میدانوں میں بڑی ترقی کی ہے لیکن آج بھی ہمارے ملک میں ناخواندگی کا وجود ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
 ایک نا خواندہ شخص پڑھنے اور لکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا  ۔ اس کی وجہ سے ملک اور سماج کی سماجی اور اقتصادی صورتحال کی سمجھ اسے نہیں ہوتی ۔ جدید دور میں مواقع کی کثرت ہے لیکن یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ ناخواندہ لوگ ان مواقع کا فائدہ اٹھانے کے قابل نہیں ہیں جو ان کے لیے مہیا ہیں۔ ناخواندگی کا سبب غربت اور پسماندگی ہے۔ بڑے پیمانے پر دنیا میں پھیلی ہوئی غربت کی وجہ سے لاکھوں بچے بنیادی اسکولوں تک بھی نہیں پہنچ پارہے ہیں۔ افریقہ، جنوبی اور مغربی ایشیا بہت زیادہ ناخواندگی کے مسائل سے دوچار ہیں۔

ناخواندگی دیگر طرح کے  بھی مختلف مسائل کا سبب بنتی ہےمثلا تشدد میں اضافہ، مجرمانہ افعال اور خواتین کے خلاف تشدد وغیرہ  ۔ ۸؍ ستمبر کو بین الاقوامی یوم خواندگی کے دن کے طور پر دنیا ناخواندہ کمیونٹی کے درمیان خواندگی کی بیداری لانے کے لیے منایا جاتا ہے۔ خواندگی مشن اور تعلیمی ادارے دنیا بھر میں لوگوں کو خواندگی کے فوائد بتانے کے لیے خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ، تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) نے ۱۹۶۵ میں بین الاقوامی یوم خواندگی کو اپنایا تھا۔ اس دن مختلف تعلیمی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ ۱۹۹۰ میں جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو بین الاقوامی خواندگی کے طور پر منانے کا اعلان کیا تو اس تحریک کو بڑی تقویت ملی اور ناخواندگی کے خطرہ کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ بڑا قدم تھا۔ قوموں کی سماجی واقتصادی ترقی اور ذاتی  پیش رفت   کے لیے خواندگی کی حمایت میں عالمی برادری کے اعلامیہ نے اسے مزید قوت عطا کی۔ یونیسکو اور دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے شروع کردہ اس مشن کو جاری رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ لوگوں کو زندگی کے مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط بنایا جاسکے۔