Saturday 28 January 2017

یوم جمہوریہ

یوم جمہوریہ
(Republic Day, गणतंत्र दिवस)
۲۶ جنوری
ہندوستان میں ۲۶ جنوری کو یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔ ہمارا ملک ہندوستان ۱۵ اگست ۱۹۴۷ کو برطانوی سامراج سے آزاد ہوا۔ اس وقت تک ہمارے ملک میں   گورنمنٹ آف اندیا ایکٹ ۱۹۳۵ نافذ تھا۔ ۲۶ نومبر ۱۹۴۹ کو ملک کو آزاد جمہوریت بنانے اور ملک میں قانون کی حکومت قائم کرنے کے لیے انڈین گورنمنٹ ایکٹ کو منسوخ کر کے اپنا آئین  اختیار کیاگیا اور ۲۶ جنوری ۱۹۵۰ کو اس کو  پورے ملک میں نافذ کیا گیا اور اس طرح ہمارا ملک ایک سچے جمہوری ملک کے صف میں شامل ہوگیا۔ یہ دن اسی کی یادگار ہے۔
تاریخ
دسمبر ۱۹۲۹ میں لاہور میں کانگریس کا ایک اجلاس پنڈت جواہر لال نہرو کی صدارت میں منعقد ہوا تھا جس میں ایک تجویز پاس کرتے ہوئے یہ اعلان کیا گیا کہ اگر برطانوی حکومت ۲۶ جنوری ۱۹۳۰ تک ہندوستان کو ریاست (Dominion) کا درجہ نہیں دیتی ہے، جس کے تحت ہندوستان برطانوی سامراج میں ہی خود مختار اکائی بن جاتا، تو ہندوستان خود کو مکمل آزاد (پورن سوراج) اعلان کردے گا۔ برطانوی حکومت نے متعینہ تاریخ تک کچھ نہیں کیا تو کانگریس نے ۲۶ جنوری ۱۹۳۰ کو مکمل آزادی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے فعال تحریک شروع کردی۔ اس دن سے ۱۹۴۷ میں ملک آزادی ہونے تک ۲۶ جنوری یوم آزادی کی شکل میں منایا جاتا رہا تھا۔ اس کے بعد آزادی کے حصول کے حقیقی دن ۱۵ اگست کو یوم آزادی قرار دیا گیا۔آزادی کے بعد ۲۸؍ اگست ۱۹۴۷کو مستقل طور پر آئین سازی کے لیے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ کمیٹی نے پہلا مسودہ ۴؍ نومبر ۱۹۴۷ کو پیش  قانون ساز اسمبلی کے سامنے پیش کیا۔ اسمبلی نے ۲؍ سال ۱۱؍ مہینے اور ۱۸؍ دن کی مدت میں مختلف مجالس میں عوام کے درمیان ۱۶۶ دنوں تک پیش کیا۔ کئی طرح کے مشوروں اور ترمیمات کے بعد ۳۰۸ آئین ساز اسمبلی کے ممبران نے ۲۴ جنوری ۱۹۵۰ کو دستاویز کی ذو لسانی (انگریزی اور ہندی) کاپیوں پر دستخط کیا۔ دو دنوں بعد ۲۶ جنوری کو یہ پورے ملک پر نافذ ہوگیا۔


سرگرمیاں:
یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب ملک کی راجدھانی دہلی میں صدر جمہوریہ کی موجودگی میں راج پتھ میں منعقد ہوتی ہے جس میں صدر جمہوریہ ہندوستانی جھنڈے کی پرچم کشائی کرتے ہیں اور تقریب موجود تمام لوگوں کی طرف سے جھنڈے کو سلامی دی جاتی ہے۔  اس دن راج پتھ میں مختلف طرح کے پریڈ   کے ذریعہ ہندوستان کی کثرت میں وحدت اور مستحکم تہذیبی ثقافت کو خراج تحسین پیش کی جاتی ہے۔
یہ ہندوستان کا قومی تیوہار ہے اس لیے دہلی کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام تر ریاستوں کی راجدھانیوں، متعلقہ اضلاع کے ہیڈ کوارٹر کے علاوہ تمام سرکاری وغیر سرکاری اداروں اور محکموں میں بھی پرچم کشائی کی جاتی ہے اور قومی پرچم کو سلامی دی جاتی ہے۔لوگ اس دن کو خاص اہتمام کے ساتھ مناتے ہوئے ملک کی جمہوریت کو باقی رکھنے عزم کیا جاتا ہے۔ اس دن کو تعلیمی اداروں میں انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا ہے جس میں بچوں کی جانب سے مختلف طرح کے ثقافتی پروگراموں کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔

اس دن کی تقریب کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ ۱۹۵۰ سے ہی کسی  دوسرے ملک کے سربراہ نئی دہلی کی تقریب میں مہمان کی حیثیت سے شرکت کرتے ہیں۔
سال  
مہمان
ملک
۱۹۵۰
صدر سکارنو
انڈونیشیا
۱۹۵۱
راجا تری بھون بیر بکرم شاہ
نیپال
۱۹۵۲


۱۹۵۳


۱۹۵۴
بادشاہ جگمے دور جی وانگ چک
بھوٹان
۱۹۵۵
گورنر جنرل ملک غلام محمد
پاکستان
۱۹۵۶


۱۹۵۷


۱۹۵۸
مارشل یے جیان ینگ
چین
۱۹۵۹


۱۹۶۰
چیرمین کلیمنٹ وورو شیلوو
سویت یونین
۱۹۶۱
ملکہ الزبتھ
برطانیہ
۱۹۶۲


۱۹۶۳
راجا نوروم سیہانوک
کمبوڈیا
۱۹۶۴


۱۹۶۵
وزیر خوراک و زراعت رانا عبد الحمید
پاکستان
۱۹۶۶


۱۹۶۷


۱۹۶۸
چیرمین الیکزی کوسیجن
سویت یونین
صدر جوسپ بروز ٹیٹو
یوگو سلاویہ
۱۹۶۹
وزیر اعظم ٹو ڈر زیوکوو
بلگاریہ
۱۹۷۰


۱۹۷۱
صدر، جولیس نائریر
تنزانیہ
۱۹۷۲
وزیر اعظم سی ووساگر رام گولام
ماریشش
۱۹۷۳
صدر، موبوٹو سے سے سیکو
زائر
۱۹۷۴
صدر جوسپ بروز ٹیٹو
یوگو سلاویہ

وزیر اعظم سری ماوو بندرا نائک
شری لنکا
۱۹۷۵
صدر کین نتھ کونڈا
زمبیا
۱۹۷۶
وزیر اعظم جیکوئیس شیراک
فرانس
۱۹۷۷
فرسٹ سکریٹری، ایڈورد گیرگ
پولینڈ
۱۹۷۸
صدر، پیٹرک ہیلری
آئیر لینڈ
۱۹۷۹
وزیر اعظم مالکوم فریزر
اسٹریلیا
۱۹۸۰
صدر، ویلری گیسکارڈ ڈی اسٹینگ
فرانس
۱۹۸۱
صدر، ویلری لوپز پورٹیلو
میکسیگو
۱۹۸۲
کنگ جان کارلس
اسپین
۱۹۸۳
صدر، شیہو شگاری
نائجیریا
۱۹۸۴
کنگ جگمے سنگے وانگ چک
بھوٹان
۱۹۸۵
صدر، الفونسن
ارجنٹینا
۱۹۸۶
وزیر اعظم، انڈریس پپنڈریو
جرمن
۱۹۸۷
صدر الان گریسا
پیرو
۱۹۸۸
صدر، جے آر جے وارڈنس
شری لنکا
۱۹۸۹
جنرل سکریٹری نگویین وان لین
ویتنام
۱۹۹۰
وزیر اعظم انیرود جگ ناتھ
ماریشش
۱۹۹۱
صدر مامون عبد القیوم
مالدیپ
۱۹۹۲
صدر، ماریو سورس
پرتگال
۱۹۹۳
وزیر اعظم جان میجر
برطانیہ
۱۹۹۴
وزیر اعظم گوہ چوک تونگ
سنگا پور
۱۹۹۵
صدر ، نیلسن مندیلا
جنوبی افریقہ
۱۹۹۶
صدر فرنانڈو ہینریک
برازیل
۱۹۹۷
وزیر اعظم، باسدیو پانڈے
ترینی داد ایند توباگو
۱۹۹۸
صدر، جیکوئیس شیراک
فرانس
۱۹۹۹
راجا بیر بکرم دیو
نیپال
۲۰۰۰
صدر، الوسگن اوباسنجو
نائجیریا
۲۰۰۱
صدر، عبد العزیز باؤت فیلکا
الجیریا
۲۰۰۲
صدر، کس سام اوتیم
ماریشش
۲۰۰۳
صدر، محمد ختامی
ایران
۲۰۰۴
صدر، لوئیس اینیسیو لولا دا سیلوا
برازیل
۲۰۰۵
راجا جگ مے سنگیے وانگ چک
بھوٹان
۲۰۰۶
ملک عبد اللہ بن عبد العزیز السعود
سعودی عربیہ
۲۰۰۷
صدر ولادیمور پوتن
روس
۲۰۰۹
صدر ، نور السلطان نذر بے
قزاقستان
۲۰۱۰
صدر، لی میونگ بیک
جنوبی افریقہ
۲۰۱۱
صدر، سوسیلو بمبانگ یوہویونو
انڈونیشیا
۲۰۱۲
وزیر اعظم، ینگ لک شنواترا
تھائی لینڈ
۲۰۱۳
راجا جگ مے کھیسر نام گیل وانگ چک
بھوٹال
۲۰۱۴
وزیر اعظم، شنزو آبے
جاپان
۲۰۱۵
صدر، براک حسین اوبامہ
امریکہ
۲۰۱۶
وزیر اعظم، فرینکویس ہالینڈے
فرانس
۲۰۱۷
شہزادہ محمد بن زیاد النہیان
متحدہ عرب امارات

No comments:

Post a Comment