Tuesday 8 March 2016

بین الاقوامی یوم خواتین

بین الاقوامی یوم خواتین
(International Women’s Day)
بین الاقوامی یوم خواتین "آئی ڈبلیو ڈی " دنیا بھر کے مختلف حصوں میں  ہر سال  8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔اس دن کو کام کرنے والی خواتین کا بین الاقوامی دن (International Working Women’s Day)، خواتین کے حقوق اور بین الاقوامی امن کے لیے اقوام متحدہ کا دن بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن سماج میں خواتین کے رول اور ان کی حصولیابیوں پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ یہ دن خواتین کا احترام کرنے، ان کے کاموں کی ستائش اور ان کے تئیں محبت واحترام کے جذبے کا اظہار کیا جاتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ خواتین سماج کی نصف آبادی ہیں اور معاشی، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں وہ اہم رول ادا کرتی ہیں۔ بین الاقوامی یوم خواتین ، خواتین کی ایسی تمام سرگرمیوں کو یادگار بنانے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے منایا جاتا ہے۔
بین الاقوامی یوم خواتین منانے کی شروعات ایک سوشلسٹ سیاسی پروگرام کے دوران ہوا جس دن کئی ممالک میں چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس دن منصوبہ بنداور مخصوص مرکزی خیال کے ساتھ خواتین کی جد و جہد اور ان کی خدمات کے بارے میں سیاسی اور سماجی بیداری کو فروغ دینے کے لیے ہر سال اس کو منایا جاتا ہے۔
بین الاقوامی خواتین کانفرنس کے زیر اہتمام اگست ۱۹۱۰ میں بین الاقوامی یوم خواتین کا سالانہ جشن منانے کے لیے کوپن ہیگن میں دوسری بین الاقوامی سوشلسٹ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ بالآخرامریکن سماجوادی اور جرمن سماجوادی لوئیس زیٹ (Luise Zietz) کے تعاون سے بین الاقوامی یوم خواتین کی سالانہ تقریب منعقد ہوئی ۔ حالانکہ اس میٹنگ میں کوئی مخصوص تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا تھا۔  اس پروگرام میں  تمام خواتین کے یکساں حقوق کو فروغ دینے کا  اعلان کیا گیا۔ 
ہر سال فروری کے آخری اتوار کوامریکہ میں قومی یوم خواتین کے طور پر منایا جاتا تھا۔ فروری ماہ کے آخری اتوار کو ۱۹۱۳ میں روس کی خواتین نے پہلی بار اس دن کو منایا تھا۔ ۱۹۷۵ میں سڈنی میں آسٹریلین بلڈرس لیبر فیڈریش کی خواتین کے ذریعہ ایک ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اقوام متحدہ نے ۱۹۷۵ کو خواین کا بین الاقوامی سال قرار دیا تھا۔
اس کے بعد ۸؍ مارچ ۱۹۱۴ میں بین الاقوامی یوم خواتین جشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے بعد سے ہی ہر سال یہ ہر جگہ ۸؍ مارچ کو ہی منایا جاتا ہے۔ ۱۹۱۴ میں جرمنی میں خواتین کو ووٹنگ کے حق کے لیے خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔ جبکہ ۱۹۱۷ میں ہونے والی تقریب میں پہلی جنگ عظیم اور اسی طرح روسی غذائی ذخیرہ کے اختتام پر سینٹ پیٹرس برگ کی خواتین نے ‘‘روٹی اور امن’’ کا مطالبہ کیا۔ رفتہ رفتہ یہ دن کئی کمیونسٹ اور سوشلسٹ ممالک میں بھی منایا جانے لگا۔ جیسے ۱۹۲۲ سے چین میں اور اسپینش کمیونسٹ میں ۱۹۳۶ سے منایا جانے لگا۔
اس دن پوری دنیا کے گوشے گوشے میں مختلف طرح کے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن میں سماج کی تعمیر خواتین کے گراں قدر رول کی ستائش کی جاتی ہے اور خواتین کو در پیش مسائل اور ان کے حل ، خواتین کے حقوق اور ان کی حیثیت، پر گفتگو کی جاتی ہے۔ کئی اداروں میں اس دن چھٹیاں بھی رہتی ہیں۔ جشن منانے کے دوران خواتین جامنی رنگ کا ربن پہنتی ہیں۔ 

No comments:

Post a Comment