Tuesday 22 March 2016

یوم الشہدا

یوم الشہدا
۳۰؍ جنوری اور ۲۳؍ مارچ
ہندوستان میں یوم الشہدا  اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی، فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے لڑائی کی اور اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں۔ یہ ہر سال ۳۰ جنوری اور۲۳ مارچ کو ملک بھر میں منایا جاتا ہے۔ ہندوستان ان ۱۵؍ ممالک میں سے ایک جہاں مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یہ دن منایا جاتا ہے۔
بابائے قوم مہاتما گاندھی پیدائشی طور پر ایک برہمن تھے لیکن  انہوں نے  انسانیت کو ہی ہمیشہ اپنا مذہب سمجھا. ان کے لئےجنگ کند ہتھیار تھا۔ اس لئے انہوں نے آزادی کے حصول کے لئے عدم تشدد کی راہ کو ہی سب سے اہم ہتھیار سمجھا۔
یوم الشہدا ہر سال ۳۰ جنوری کو منایا جاتا ہے  جس  دن ۱۹۴۸ میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کو  آر ایس ایس رکن ناتھو رام گوڈ سے گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ وہ اس وقت سورج غروب کے وقت عبادت میں مصروف تھے۔گاندھی جی کا شمار عظیم مجاہد آزادی میں ہوتا ہے۔ انہوں نے تادم حیات ملک کی آزادی، فلاح اور ترقی کے لیے جانفشانی کی۔ ۳۰ جنوری مہاتما گاندھی کا یوم شہادت ہے جو حکومت ہند کے ذریعہ یوم الشہدا کے طور پر اعلان کیا گیا تھا۔ تب سے اس دن کو ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہ دن منایا جاتا ہے۔
۳۰؍ جنوری ۱۹۴۸ ہندوستان کی تاریخ  کا سب سے بدترین اور افسوسناک دن تھا جب ان کو برلا ہاؤس کے گاندھی اسمرتی میں شام کی اپاسنا (عبادت) کے وقت ۷۸ سال کی عمر میں شہید کردیا گیا۔
ابھی ان کی قیادت میں سخت جدوجہد کے بعد آزادی کے حصول کو چند برس گذرے تھے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو شہید کردیا گیا جو ملک کے لئے بہت بڑی بدقسمتی تھی۔ شام کی اپاسنا کے لئے آئی ہوئی ایک بڑی بھیڑ کے سامنے  ان کو قتل کیا گیا۔ ان کے قتل کے بعد برلا ہاؤس کے سامنے بہت بڑا ہجوم جمع ہوا تھا جو اپنے باپو کو ایک نظر آخری بار دیکھ لینا چاہتا تھا۔ گاندھی وہ عظیم شخصیت تھے جنہوں نے ملک کے لاکھوں لوگوں (مرد وعورت) کے ساتھ ملک ہندوستانی آزادی کے لئے قربانی دی اور بالآخر ۳۰ جنوری ۱۹۴۸ کو شہید کردیئے گئے۔
یوم الشہدا بابائے قوم مہاتما گاندھی ان تمام شہدا کی قربانیوں کو یاد کرنے اور خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے لئے اپنی جان کی قربانی پیش کی۔
آزادی کے بعد گاندھی نے لوگوں کےد رمیان امن ، بھائی چارہ اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی مشن شروع کی تھی لیکن اسی درمیان وہ شہید کردیئے گئے۔


بھگت سنگھ 

۲۳؍ مارچ کو بھی ہندوستان میں یوم الشہدا تسلیم کیا گیا ہے جس دن بھگت سنگھ، شیو رام راج گرو اور سکھ دیو تھاپر کی قربانیوں کو یاد اور ان کو خراج عقیدت پیش کیا جائے۔ بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو تھاپر نے ہندوستانی کی آزادی کے لیے برطانوی حکومت کے خلاف جنگ کی تھی۔
بھگت سنگھ ایک ہندوستان میں ایک عظیم مجاہد آزدی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کی پیدائش ۲۸ ستمبر ۱۹۰۷ کو پنچایت کے لیل پور میں ایک سکھ خاندان میں ہوئی۔ ان کے والد ایک تنظیم کے ممبر تھے جس کا نمبر غدر پارٹی تھا۔ یہ تنظیم جنگ آزدی ہند کے لیے کام کرتی تھی۔
بھگت سنگھ نے اپنے دیگر ساتھیوں راج گرو، آزاد، سکھ دیو اور جے گوپال کے ساتھ لالہ لاجپت رائے  کی  موت کا بدلہ لینے کے لئے انگریزوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی تھی۔ بھگت سنگھ اپنے جوش اور جذبے کی وجہ سے اس وقت کے نوجوانوں کے ہیرو بن گئے تھے۔
۸؍ اپریل ۱۹۲۹ کو انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ سنٹرل لجسلیٹیو اسمبلی پر ‘‘انقلاب زندہ باد’’ کا نعرہ لگاتے ہوئے بم پھینک دیا تھا۔ اس کی پاداش میں ان پر قتل کا جرم عائد کیا گیا اور ۲۳ مارچ ۱۹۳۱ کو لاہور جیل میں شام کے ۷:۳۰ بجے پھانسی پر لٹکادیا گیا۔ دریائے ستلج کے کنارے ان کی آخری رسوم ادا کی گئی۔ اب ان کی جائے پیدائش  ہند وپاک کی سرحد پر واقع حسین والا میں قومی شہدا یادگار پر ایک بڑے شہید میلے کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اس دن صدر جمہوریہ ہند، نائب صدر، وزیر اعظم ، وزیر دفاع اور سروس چیف راجگھاٹ واقع گاندھی سمادھی جاتی ہے اور گاندھی جی کے مجسمے پر گلپوشی کی جاتی ہے اور مسلح افواج کی جانب سے ان کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سلامی بھی دی جاتی ہے۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگ بابائے قوم مہاتما گاندھی اور ملک کے دیگر شہدا کی یاد میں ۲؍ منٹ کی خاموشی اختیار (مون دھارن) کرتے ہیں۔ اس کے بعد کچھ بھکتی گیت بھی گائے جاتے ہیں۔
اسکولوں میں بھی گاندھی کی زندگی اور فلسفہ حیات کے حوالے سے کئی طرح کی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
ان کے علاوہ کچھ اور بھی دن جن میں یوم الشہدا منایا جاتا ہے۔
۱۳؍ جولائی
۱۳؍ جولائی کو جمو کشمیر میں ان ۲۲؍ لوگوں کی شہادت کو یاد کرنے کے لیے یوم الشہدا منایا جاتا ہے جو کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ سے متعلق مظاہرے کے درمیان شاہی فوجیوں کے ذریعہ ہلاک کردیئے گئے تھے۔
۱۷ نومبر



۱۷؍ نومبر کو اڑیسہ میں لالہ لاجپت رائے (جو شیر پنجاب کے نام سے بھی مشہور ہیں) کی یوم وفات کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ وہ ہندوستان کی جنگ آزادی کے ایک اہم لیڈر اور مجاہد آزادی تھے۔
۱۹؍ نومبر
۱۹؍ نومبر (یوم پیدائش رانی لکشمی بائی) کو بھی جھانسی میں یوم الشہدا منایا جاتا ہے۔ یہ دن لوگوں کے احترام میں منایا جاتا ہے جنہوں نے پہلی جنگ آزادی ۱۸۵۷ میں اپنی جان کی قربانی پیش کی۔ رانی لکشمی بائی اس جنگ کی ایک اہم لیڈر تھی۔ 

No comments:

Post a Comment