Thursday 14 September 2017

World Suicide Prevention Day

عالمی یوم انسداد خود کشی
۱۰ ستمبر
عالمی یوم انسداد خود کشی (World Suicide Prevention Day)۱۰ ستمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ یہ عالمی سطح پر خود کشی کے رجحان کو روکنے اور کم کرنے کے لیے  لوگوں میں بیداری لانے کی غرض سے ۲۰۰۳ ء سے منایا جاتا ہے۔ عالمی انجمن برائے انسداد خود کشی (International Association for Suicide Prevention) ،عالمی تنظیم صحت (WHO)اور عالمی اتحاد برائے ذہنی صحت (World Federation for Mental Health) کے اشتراک سے عالمی یوم انسداد خود کشی کو منایا جاتا ہے۔ ۲۰۱۱ میں اس دن کو منانے کے لیے ۴۰ ممالک میں بیداری لانے کا ہدف متعین کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے ۱۹۹۰ میں انسداد خود کشی کے لیے قومی پالیسی جاری کیا تھا جس کو چند ممالک اپنے یہاں خود کشی کی بنیادی پالیسی کے طورپر تسلیم کرتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ۲۰۱۱ میں پورے سال میں ایک ملین لوگوں نے خود کشی کرکے اپنی جان دے دی اس طرح ہر ۴۰ سکینڈ پر ایک موت یا روزانہ تین ہزار اموات کی شرح درج کی گئی ہے۔ خودکشی ۱۵-۲۴ سال کی عمر کے لوگوں کی موت کا بنیادی سبب ہے۔ عالمی سروے کے مطابق لوگوں کی موت ۱۳ واں بڑا سبب ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں تشدد کے سبب موت کا نصف خود کشی کے سبب سے ہوئی موت ہے۔ برین مشرا صدر آئی اے ایس پی کا کہنا ہے کہ تمام جنگوں، دہشت گردانہ کارروائیوں، داخلی تشدد میں جنتی اموات ہوتی ہیں اس سے زیادہ لوگ اپنے آپ کو موت کے گھاٹ اتار لیتے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق ۲۰۲۰ تک خود کشی سے مرنے والوں کی تعداد 1.5 ملین ہوجائے گی۔
زہریلی دوائیں، پھانسی، چھت سے چھلانگ لگانا، ٹرین کے آگے سوجانا اور اپنے آپ کو گولی مار لینا خود کشی کے عام طریقے ہیں۔
خوکشی کو روکنے کے کیا جاسکتا ہے؟
جس شخص کے بارے میں آپ کو تشویش یا خطرہ لاحق ہے اس سے خود کشی کے بارے میں بات کریں۔ اس کی باتوں اور مسائل کو سنجیدگی سے سنیں۔
ایسا شخص جس پر اعتماد کرتا ہوں جیسے خاندان کے افراد اور دوست ، استاد یا کوئی بھی اس سے ربط بڑھانے کی حوصلہ افزائی کریں۔ اور ماہر ڈاکٹر اور نفسیات کے ماہرین سے مشورہ لیں۔
جس پر خطرہ لاحق ہو اس کو تنہا نہ چھوڑیں اور فورا اس کے قریبی لوگوں کو اس کی اطلاع دیں۔
اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے شخص کے پاس اپنے آپ کو نقصان پہنچانے والی اشیا مثلا زہر، پستول، بندوق وغیرہ نہیں ہیں۔ زندگی کو نقصان پہنچانے والی تمام چیزوں سے اس کو دور کرنے کی کوشش کی جائے۔
ہمیشہ اس کے رابطے میں رہا جائے۔
ایسے لوگوں کو پیار اور محبت سے زندگی کا احساس دلایا جائے۔ جس چیز سے اس میں زندگی کے تئیں مایوسی پیدا ہوئی اس تعلق سے مثبت راستوں پر اس سے بات کی جائے۔ اس پر کوئی زور زبردستی نہ کی جائے بلکہ پیار ومحبت کے ساتھ اس سے سلوک رکھاجائے۔


No comments:

Post a Comment